aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"سرسید تحریک" کے بانی سرسید احمد خاں اپنی علمی، ادبی، سیاسی، سماجی، مذہبی اور معاشرتی خدمات کے باعث برصغیر میں مسلم نشاۃ ثانیہ کے بہت بڑے علمبردار رہے ہیں۔ان کی مذکورہ متنوع شعبوں میں اہم خدمات کا دائرہ بے حد وسیع ہے۔جس کا کسی ایک کتاب میں احاطہ کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ان کی علمی و ادبی خدمات اہم ہیں، تو مذہبی اور سیاسی خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں۔وہ ذی شعور اور روشن خیال مصلح قوم و ملت اور دوراندیش سیاست داں تھے۔لیکن بدقسمتی سے مورخین نے سرسید کی اس روشن خیالی نئی تعلیم کی حمایت کو غلط سمجھا اور ان کی تقاریر کو اپنےمطلب اور مفاد کے پیش نظر رکھتے ہوئے کئی غلط باتیں سرسید کی ذات سے منسوب کردی تھی۔جس سے ان کی شخصیت وکردار کاصحیح اندازہ لگانا مشکل ہوسکتا ہے ۔اسی مشکل کو آسان کرنے کے لیے زیر نظر کتاب "سرسید تاریخی و سیاسی آئنیےمیں" کے تحت ان کے سیاسی کارناموں کو تاریخی حوالوں اور واقعات کے تناظر میں پیش کرنے کی سعی کی ہے۔جس میں مصنف کامیاب ہیں۔