aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب کے مولف اردو کے کلاسیکی دور کے اسکالر خواجہ غلام الحسنین پانی پتی ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جس کام کا بیڑا اٹھاتے تھے، اس میں برسہا برس ڈوب کر تحقیق کرتے تھے۔ زیر نظر کتاب بھی اسی نوع کی ہے۔ اس کتاب کے لیے انہوں نے پینتالیس سال انتھک عرق ریزی کی اور سوامی دیانند اور آریہ دھرم سے متعلق شاید ہی کوئی معلومات ہو جو انہوں نے اس کتاب میں یکجا نہ کر دی ہو۔ بے شمار کتابوں، رسائل اور مضامین کی مدد سے انہوں نے دیانند اور آریہ دھرم سے متعلق دلائل کی مضبوطی، طریق استدلال کی عمدگی سے یہ کتاب مرتب کی۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ کتاب آریہ دھرم اور دیانند پر ایک سند کا درجہ رکھتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free