aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال سہیل ، شاعر مشرق علامہ اقبال کے کلام سے بے حد متاثر تھے۔ انھوں نے شاعری کی تمام اصناف میں طبع آزمائی کی ہے۔ پیش نظر ان کے غزلوں کا مجموعہ "تابش سہیل" ہے۔ جس کو افتخار اعظمی نے مرتب کیا ہے۔ اقبال سہیل کے کلام میں جابجا اقبال کا رنگ نظر آتا ہے۔ سہیل اقبال نے علامہ اقبال کی زمین پر نظمیں اور غزلیں کہی ہیں۔ ان کے کلام میں ان کی انسان دوستی، اعلیٰ اقدار کا تحفظ، امن و مساوات اور قوم و ملت سے محبت کا جذبہ نمایاں ہے۔ مجموعے میں شامل مرتب کا دیباچہ اردو غزل کی ابتدا اور عہد بہ عہد ارتقا کے جائزے کے ساتھ مستند اور معلوماتی ہے۔ جس کا مطالعہ قاری کو اردو غزل کے اسرار و رموز، موضوعات اور بدلتے اسلوب سے روشناس کراتا ہے۔ وہ احمد سہیل کے غزلیہ کلام کے متعلق لکھتے ہیں۔ "اردو شاعری میں سہیل کا تغزل بعض حیثیتوں سے نہایت اہم اور قابل قدر ہے۔۔۔ سہیل کے افکار و خیالات میں اگر بلندی ہے تو ان کے طرز ادا میں بھی بڑی دلکشی ہے۔ ان کی غزلوں میں جدت معیار اور اشارت کے تمام لذائذ موجود ہیں۔ وہ دقیق مسائل کو بھی نہایت لطافت اور ندرت کے ساتھ بیان کرتے ہیں۔ ان کےکلام میں ایک طرح کا عالمانہ اظہار فصاحت ہے جو کد و کاوش سے بے نیاز اور تصنع سے یکسر پاک ہے۔"
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free