aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ساغر مہدی کا شمار نئی غزل کے اچھے شاعروں میں ہوتا ہے، انہوں نے زندگی کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتوں کو تخلیقی سطح پر جذب کیا اور شاعری میں برتا۔ ان کی پیدائش 1936کو بہرائچ (یوپی) کے ایک معزز سادات گھرانے میں ہوئی۔ مقامی گورمینٹ انٹر کالج میں تعلیم حاصل کی اور مہراج سنگھ کالج میں درس وتدریس سے وابستہ ہوگئے۔ ساغر مہدی کا بچپن بہت سی مشکلوں سے گھرا رہا۔ بچپن میں ہی ان کے والد اور والدہ کا انتقال ہوگیا، پھر ان کے ماموں بھی چل بسے۔ گھر کی ساری ذمے داریاں ساغر مہدی کے سر آگئیں۔ ساغر مہدی کی شاعری میں در آنے والا کرب ان کی نجی زندگی سے گہرے طور پر جڑا ہوا ہے۔
ساغر مہدی کے دو شعری مجموعے شائع ہوئے ’دیوانجلی‘ اور ’حرف جاں‘۔ شاعری کے علاوہ انہوں مخلتف ادبی، تہذیبی اور سماجی مسائل پر مضامین بھی لکھے۔ ان کے مضامین کا مجموعہ ’تحریروتحلیل‘ کے نام سے شائع ہوا۔ ادبی اور تخلیقی سفر جاری ہی تھا کہ 44 سال کی عمر میں 1980 کو انتقال ہو گیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets