aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "تجدید جنوں" رابرٹ کنکؤسٹ کی مرتب کردہ ہے، جس میں مختلف ممالک کے شعراء کی نظموں کو ترتیب دیا گیا ہے، ان نظموں کا رابرٹ کنکؤسٹ نے انگریزی میں ترجمہ کیا ہے، اردو میں اس خزانے کو پیش کرنے کا شرف جلیس عابدی اور مخمور سعیدی کو حاصل ہوا ہے، انہوں نے ان نظموں کا اردو میں ترجمہ کیا ہے، کتاب کے شروع میں حرفے چند کے عنوان سے گوپال متل کی مختصر گفتگو ہے، جو اس مجموعہ کی اہمیت سے واقف کراتی ہے، رابرٹ کنکؤسٹ کی تمہیدی گفتگو اس مجموعہ میں شامل شدہ کلام کے وقار کو واضح کرتی ہے، اس مجموعہ میں وہ نظمیں شامل ہیں، جو جبری نظام کے خلاف کہی گئی ہیں، فکر کو قید نہیں کیا جاسکتا اس حقیقت کو عیاں کرتی ہیں، دنیا میں مختلف نظریات کی حامل حکومتیں رہیں، انہوں نے شعراء و ادباء کو اپنا غلام بنانا چاہا، لیکن کچھ آوازیں ایسی بھی تھیں جنہوں نے یہ غلامی قبول نہیں کی، انہی آوازوں کو اس کتاب میں جگہ دی گئی ہے، رابرٹ کنکؤسٹ نے مختلف ممالک کے احوال اور مجموعہ میں شامل شدہ کلام پر اظہار خیال کیا ہے، اس مجموعہ میں سوویت روس، مشرقی جرمنی بلغاریہ، رومانیا، زیکوسلواکیا، ہنگری اور پولینڈ کے ادباء کا کلام شامل ہے، کتاب کا مطالعہ ان شعراء کی فکری اساس اور فنی بلندی کو عیاں کرتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free