aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیدائش انیسویں صدی کی نویں دہائ میں ہوئی اور 1983 میں انتقال ہوا- والدہ مرآد آباد کی تھیں اور والد صابر علی خاں صابر صاحب دیوان شاعر، ریاست ٹونک سےتعلق رکھتے تھے اور رام پور کے نواب خاندان سے بھی قریبی رشتہ داری تھی۔ آفاق نے تعلیم گھر پر ہی پائ، ڈاتی شوق مطالعہ سے اردو اور فارسی پر دسترس حاصل کی۔ ان کی بڑی بہن بھی شاعرہ تھیں۔ سنبھل میں محمد شیر علی عرف پیارے میاں سے شادی ہوئ۔ دوسال ہی میں اختلاف ہوئے اور وہ اپنی والد کے پاس چلی گئیں۔ وہ لاولد تھیں۔ سید ظفر حسین منتظر امروہوی کی شاگرد بنیں۔ آفاق کا شعری مجموعہ ’باغ دلکشا‘ 1940 میں شائع ہوا۔ اس وقت وہ سنبھل میں تھیں۔ کافی علیل رہیں اور لمبی عمر پائ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets