aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"تلاش حق" گاندھی کی خود نوشت سوانح عمری ہے، جس کو انھوں نے گجراتی زبان میں لکھا تھا۔ اس خود نوشت کا انگریزی ترجمہ ان کے سکریٹری مہادیو دیسائی نے "دی اسٹوری آف مائی اکسپریمنٹ وِدٹُرتھ" کے نام سے انجام دیا۔ اس کا اردو ترجمہ سید عابد حسین نے کیا ہے۔ جو مکمل ایک جلد کے علاوہ دوجلدوں میں بھی شائع ہوا ہے۔ کئی حصوں پر مشتمل اس سوانح عمری میں ایک عجیب و غریب دنیا آباد ہے جس میں ان کی ابتدائی زندگی کے شب و روز سے لے کر حصول تعلیم کے مرحلے اور عملی زندگی کے تمام تر تجربات پوری سچائی اور آب و تاب کے ساتھ جلوہ گر ہیں۔ اسی سچائی کے حصول کے لیے انھوں نے غذائیت کے تجربے کیے۔ ستیہ گرہ اور عدم تشدد کے اصولوں کو اپنی زندگی کا ناگزیر حصہ بنایا اور تزکیۂ نفس کے عمل کو اپنایا۔ غرضیکہ اس کتاب سے گاندھی جی کے ہر شعبۂ حیات پر روشنی پڑتی ہے۔ اس خود نوشت میں انہوں نے اخلاقی جرات کا ثبوت پیش کرتے ہوئے، خلوت میں اپنی بیوی کے ساتھ گزارے ہوئے لمحات، اپنے شہوانی خواہشات، دھتورے کے بیچ کھاکر خودکشی کرنے کا قصد، سگریٹ کے لیے پیسے چرانے جیسی بہت سی باتیں کھل کر بیان کی ہیں۔ اس سوانح کو پڑھ کر ایک مکمل انسان کی شکل میں گاندھی جی ہمارے سامنے رونما ہوتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free