aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال اردو شاعری میں ایک ایسی قد آور شخصیت کے طور استادہ ہیں کہ جن پر ابھی بھی کسی نہ کسی زاویے سے روشنی ڈالی جا رہی ہے۔ زیر نظر کتاب اسی کا ایک ثبوت ہے جسے 21 اپریل، 1954 میں یوم اقبال کے موقع پر جسٹس ایس۔ اے۔ رحمٰن کی صدارت میں لاہور میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ اقبال پر ایسی تقاریر ہیں جنہیں مولانا عبد المجید سالک، مولانا صلاح الدین احمد اور صوفی غلام مصطفیٰ تبسم جیسے صاحبان علم نے پیش کیا۔ سالک صاحب جہاں اقبال کے اسلوب حیات پر روشنی ڈالتے ہیں تو وہیں صلاح الدین صاحب نے اقبال کے اس رخ پر روشنی ڈالی ہے جس میں اقبال کو پیمبر حرکت و حرارت نظر آتے ہیں۔ صوفی صاحب نے اردو ادب میں اقبال کی شاعری کے حصے پر بھرپور توجہ صرف کی ہے