aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عزیز احمد سرزمین حیدرآباد دكن سے وابستہ اردو فكشن كا ایك معتبر نام ہے۔ادبی تاریخ میں وہ بحیثیت ہمہ جہت شخصیت معروف ہیں۔وہ فاضل ادیب ،جنھوں نے افسانہ نگاری بھی كی،ناول بھی لكھے ،ترجمہ نگاری میں بھی اپنے فن كے جواہر دكھائے،شاعری بھی كی اور سب سے اہم تنقید و تحقیق جیسے خشك شعبوں میں بھی اپنے علم و ہنر كے جلوئے دكھائے۔ان كی مشہور تنقیدی تصنیف"ترقی پسند ادب"كے مطالعے سے یہ بات آشكار ہوتی ہے كہ ان كا تنقیدی شعور بہت گہرا اور متوازن تھا۔اس كتاب میں انھوں نے ترقی پسند ادب كا بڑی گہرائی وگیرائی سے جائزہ لیا ہے۔اس كتاب میں ان كے بے لاگ تبصرے اور حقائق بھی ہیں۔ادب كی پركھ بھی ہے اور ترقی پسند ادب كی مكمل تاریخ بھی۔یہ كتاب اردو تنقید ی كتب میں ایك اہم اضافہ ہے۔جس كا مطالعہ قارئین كو ترقی پسند ادب سے واقف ہی نہیں كراتا بلكہ اس تحریك كے رجحانات اور اثرات سے بھی روشناس كرتا ہے۔اس لیے اس كتاب كو ترقی پسند تحریك كی تنقیدی تاریخ كا درجہ حاصل ہے۔ناقد نے جو غیر جانبداری برتی ہے وہ قابل تحسین ہے۔عزیز احمد نے اس تصنیف كے ذریعہ ترقی پسند ادب و تنقید كو ایك متوازن نقطہ نظر عطا كیا ہے۔
16 دسمبر 1978ء کو اردو کے نامور افسانہ نگار، مترجم اور اسلامی تاریخ و ثقافت کے عالمی پروفیسر عزیز احمد کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں وفات پاگئے اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔ پروفیسر عزیز احمد 11 نومبر 1913ء کو عثمان آباد ضلع بارہ بنکی میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ نے جامعہ عثمانیہ (حیدرآباد دکن) اور لندن یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان چلے آئے اور وزارت اطلاعات سے منسلک رہے، 1958ء میں وہ لندن چلے گئے اور اسکول آف اورینٹل اسٹڈیز میں تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ 1960ء میں وہ ٹورنٹو یونیورسٹی کے شعبہ اسلامی علوم سے منسلک ہوئے اور آخر تک اسی ادارے سے وابستہ رہے۔ پروفیسر عزیز احمد کا شمار اردو کے صف اول کے افسانہ نگار اور ناول نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے افسانوی مجموعوں میں رقص ناتمام، بیکار دن بیکار راتیں، ناولٹ خدنگ جستہ اور جب آنکھیں آہن پوش ہوئیں اور ناول گریز، آگ، ایسی بلندی ایسی پستی، ہوس اور شبنم کے نام سرفہرست ہیں۔ وہ اسلامی علوم اور ثقافت پر بھی کئی انگریزی کتابوں کے مصنف تھے اور انہوں نے انگریزی کی کئی شاہکار کتابوں کو اردو میں بھی منتقل کیا تھا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets