aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب کی اب تک کئی تاریخیں لکھی گئیں لیکن ہر ایک اپنے عہد تک مکمل احاطہ نہیں کرتی ہیں۔ مختصر تاریخ لکھنے والوں نے بیسوی صدی کے نصف دہائی تک کا ہی احاطہ کیا اور مفصل لکھنے والے اکیسویں صدی تک پہنچ نہیں سکے ۔ لیکن وہاب اشر فی نے یہ کارنامہ انجام دے دیا انہوں نے اپنی اس کتاب میں بیسویں صدی کو مکمل طور پر سمیٹ لیا ہے اور ان لوگوں کوبھی شامل کیا ہے جو نوجوانی کے عہد میں تھے اور شاعری ونثر میں ابتدائی قدم رکھ رہے تھے لیکن ان کے ذکر کرنے کے بعد اب وہ اردو ادب میں کئی کارنامے انجام دے چکے ہیں ۔ یہ تیسر ی جلدہے جس میں بیسویں صدی میں اردو فکشن اور شاعری کا ذکر ہے ۔ فکشن میں بیسویں صدی میں کئی رجحانات و تحریکات ابھر کر سامنے آتے ہیں جس نے شاعری اور اردوفکشن کوبھی متاثر کیا ہے ۔رومان پسند ، ترقی پسند، جدیدیت پسند اور مابعد جدیدیت پسند کا ذکر سجاد حیدر یلدرم سے مشر ف عالم ذوقی وابن کنول تک کر تے ہیں ۔ بیسویں صدی میں اردو شاعری کے عنوان میں علامہ اقبال سے شہپر رسول اور عین تابش تک کا ذکر ہے ۔ مابعد جدید دور میں عبدالمنان طرزی سے عادل حیات تک کے شعرا کا ذکر ہے ۔ الغرض اس کتاب میں ان تمام کا ذکر ہے جن کی تخلیق کو ناقدین نے قابل ذکرسمجھا ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free