aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب تاریخ افکارِ علوم اسلامی راغب الطباح کی کتاب کا ترجمہ ہے۔ جسے افتخار احمد بلخی نے اردو میں ترجمہ کیا ہے۔ اس کتاب میں مسلمانوں کی حقیقی ثقافتی زندگی کو اس کے اصل مآخذ کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی فلسفے اور سائنس کی کہانی بھی بیان کی گئی ہے۔ کتاب کے حوالے سے خورشید احمد نے پیش لفظ میں کہا ہے مسلمانوں کی فکر اور ان کے علوم کو جن اصل سر چشموں یعنی قرآن و حدیث نے سیراب کیا ہے پہلے ان کا تفصیلی مطالعہ کیا گیا ہے اور ان کے زیر اثر رونما ہونے والے علوم کا ضروری تعارف کرایا گیا ہے۔ یہ مغربی نقطۂ نظر سے نہیں بلکہ مسلمانوں کے حقیقی نقطۂ نظر سے ان کی فکری اور علمی زندگی کی تاریخ ہے اور اس حیثیت سے بڑی ہی قیمتی کوشش ہے جس سے غور و فکر کی نئی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ یہ کتاب دو جلدوں میں موجود نو حصوں پر مشتمل ہے۔ اور ہر حصے میں کچھ ابواب ہیں۔ پہلی پہلے حصہ میں عرب اور اسلام کی تاریخ، دوسرے حصے میں قرآن اور علومِ قرآن پر کئی ابواب شامل کیے گئے ہیں اور تیسرے حصے میں حدیث اور علوم حدیث کا بیان ہے۔ چوتھے میں علم فقہ اور اس کی تدوین اشاعت، پانچویں میں علم کلام اور تصوف کی جملہ تفصیل، چھٹے میں علوم ادبیہ اور اس کی تالیف و تدوین کا بیان، ساتویں میں علم تاریخ اور اس کے ارتقا میں مسلمانوں کا حصہ، آٹھویں میں بلاد اسلامیہ میں یونانی علوم کی اشاعت اور آخری حصے میں علوم اسلامیہ کی نشاۃ ثانیہ کو بیان کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets