aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بیسویں صدی پر محیط عالم اسلام نے جن بلند مرتبہ علمائے دین، جید محققین اور مؤ رخین کو پیدا کیا ان میں سے ایک مفکر اسلام علی میاں ندوی ہیں۔ مولانا اسلامی علوم و فنون کے عظیم ترجمان ہونے کے ساتھ ساتھ اردو او ر عربی زبان کے ادیب بھی رہے ہیں۔ مولانا کو دنیا کے متعدد ممالک کی سیاحت کا موقع ملا، اس درمیان انہوں نے عالم اسلام کو خصوصی طور پر بہت قریب سے دیکھا۔ عرب ممالک میں بہت ہی زیادہ مقبولیت کے ساتھ سنے گئے۔ الغرض بیسویں صدی پر محیط جید علماء کے فہرست میں آپ سر فہرست ہیں۔ آپ کی بے شمار کتابیں اپنی نظیرنہیں رکھتیں۔ ان ہی میں سے ایک کتاب’’تاریخ دعوت و عزیمت‘‘ ہے۔ اس کی شروعات ایک خطبہ سے ہوتی ہے جس کا عنوان ہے ’’اصلاح و تجدید کی تاریخ اور اس کی اہم شخصیتیں۔‘‘ جب اس اجمال کی تفصیلی اشاعت کا ارادہ کیا گیا تو یہ مقالہ چار جلدوں پر محیط اس کتاب کی شکل میں سامنے آیا ۔ یہ پہلی جلد ہے جس میں مقدمہ کے علاوہ پندرہ عناوین کے تحت اسلام میں اصلاح و تجدید کی ضرورت و اہمیت کو پیش کیا گیا ہے ۔ پہلی صدی ہجری ہے، پھر حسن بصری کا عہد ہے ، خلافت عباسیہ ، فتنہ خلق قرآن اور امام احمد ابن حنبل ، معتزلہ ، علم کلام اور باطنیت ، امام غزالی ، شیخ عبدالقادر جیلانی ، ابن جوزی وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے مولانا جلال الدین رومی تک کے اہم اسلامی شخصیات کا ذکر ہے جنہو ں نے امت کے لیے اصلاح و تجدید کا کام کیا ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets