aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جونپور سو برس تک شرقی سلاطین کا پایہ تخت رہا ہے۔ یہ کتاب شرقی سلاطین کی علمی، تہذیبی، تمدنی، مذہبی، سیاسی، ادبی و معاشرتی اور جغرافیائی تاریخ ہے جو دو جلدوں کے تقریبا پچیس سو صفحات پر مشتمل ہے۔ دوسری جلد میں پہلی ہی جلد کے سلسلے اور فہرست کو مزید کیا گیا ہے۔ یوں تو بظاہر یوں معلوم پڑتا ہے کہ باشاہ اور صوفی آپس میں ضدین ہیں مگر شرقی سلاطین صوفیہ سے بہت ہی زیادہ تعلق رکھتے تھے اور ان کی مجالس میں حاضر بھی ہوتے تھے اور ان کو اپنے یہاں آنے کی دعوت بھی دیتے تھے۔ جونپور ان شہروں میں سے ایک ہے جہاں علم و فضل کی ہورش ہوتی تھی اور یہ شہر ایک وقت علماء و صلحا کا مسکن ہوا کرتا تھا۔ اس سرزمین سے سیکڑوں اہل علم نکلے اور انہوں نے اپنے علمی کارناموں سے دنیا کو چونکا دیا۔ صوفیہ کے بہت سے مزارات آج بھی اس علاقے میں کثرت سے دیکھے جا کتے ہیں۔ ان صوفیہ کا تذکرہ اس کتاب میں کیا گیا ہے۔ صوفیا کے علاوہ شعرا، موسیقاروں، مصنفین اور فنون لطیفہ کا ذکر بھی اس کتاب کی زینت ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets