aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"قانون" طب کے موضوع پر ابن سینا کی مشہور ترین کتاب ہے جو ایک طویل وقت تک یورپ کی توجہ کا مرکز رہی اور متعدد بار وہاں سے ترجمہ و تشریح کے ساتھ شائع بھی ہوئی۔ یہ کتاب عربی زبان میں پانچ حصوں میں لکھی گئی تھی جو بعد میں دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوئی۔ اس کتاب کو طب کے موضوع پر مفصل ترین کتاب اور طبی کتب کی ماں بھی کہا جاتا رہا ہے۔ اس کا اردو ترجمہ سید غلام حسین نے کیا ہے جو1929 میں مطبع منشی نولکشور لکھنؤ سے شائع ہوکر منظر عام پر آیا، یہ اس کا چہارم حصہ ہے (دیگر حصے دیکھنے کے لئے ریختہ ڈاٹ او آر جی پر جائیں)۔ شیخ الرئیس ابو علی سینا (980-1037)کا شمار اسلام کے عظیم مفکرین اور مشرقی فلسفہ و طب کے امامین میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے فلسفہ پر سو سے زیادہ اور طب پر درجنوں نیز فلکیات، کیمیا، جغرافیہ، نفسیات، الاہیات، منطق، ریاضی، طبعیات اور شاعری وغیرہ پر کتابیں تحریر کی ہیں۔ ان کی شہرہ آفاق کتاب "الشفا" ہے جو فلسفہ و سائنس اور طبی قوانین پر انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتی ہے۔
ابوعلی سینا کو مغرب میں Avicenna کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کا لقب ’’الشیخ الرئیس‘‘ ہے۔ اسلام کے عظیم تر مفکرین میں سے تھے اور مشرق کے مشہور ترین فلسفیوں اور اطباء میں سے تھے۔ ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے 450 کتابیں لکھیں جن میں سے قریبا 240 ہی بچی ہیں، ان میں سے فلسفہ پر 150 اور ادویات پر 40 تصنیفات تھیں۔ ان کی سب سے مشہور کتابوں میں "کتاب شفایابی، جو ایک فلسفیانہ اور سائنسی انسائیکلوپیڈیا اور ’طبی قوانین جو ایک طبی انسائیکلوپیڈیا تھا، شامل تھے۔ ان میں بہت چیزیں 1650 تک قرون وسطی کی یونیورسٹیوں میں ایک معیاری طبی کتب کے طور پر کے طور پر پڑھائی جاتی رہیں۔ 1973 میں، ابن سینا کی کتاب ’’طبی قوانین نیویارک میں دوبارہ شائع کی گئی۔ فلسفہ اور طب کے علاوہ، ابن سینا نے فلکیات، کیمیا، جغرافیہ اور ارضیات، نفسیات، اسلامی الہیات، منطق، ریاضی، طبیعیات اور شاعری پر بھی لکھا ہے۔ ابن سینا کو طبی دنیا کا آفتاب بھی کہا جاتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets