aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
منشی نول کشور ہماری گنگا جمنی تہذیب کی علامت تھے،1857 کے غدر کے دوران ہندوستان میں جس طرح سے تباہی اور بربادی ہوئی، ان حالات میں ہندوستان کی تاریخ مٹنے کے دہانے پر پہنچ چکی تھی۔ ایسے میں منشی نول کشور نے ایک پبلیشر کے طور پر ادب، زبان اور تہذیب کو جس طرح فروغ دیا اور جس طرح علمی سرمایے کو محفوظ کیا، وہ بہت قیمتی اور تاریخی ہے۔ منشی نول کشور نے مذہب، تاریخ، ادب، صنعت وحرفت، فلسفہ، حساب، جغرافیہ، سائنس مصوری اور نجوم ورمل جیسے مختلف فنون پر تقریبا چھ ہزار کتابیں شائع کیں، 1858 ء میں قائم کردہ یہ پریس، 1950 میں خاندانی جھگروں کی بنا پر بند ہو گیا۔ مگر اس وقت تک اس پریس نے کچھ ایسے کارنامے انجام دے دئے جو بہت تاریخی ہیں، ان کارناموں کی وجہ سے یہ پریس اور اس کے بانی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ منشی نول کشورکی مشہور کتابوں میں "بیتال پچیسی" از کیپٹن ڈبلیو ہالنگسن، "بھگوت گیتا" منظوم از تمنا لکھنوی، "تاریخ فرشتہ اردو" از ابو الفضل فیضی، "دیوان ناسح" از ناسخ، "عجائبات فرنگ" از یوسف کمبل پوش، "کلیات نظیر اکبر آبادی" از نظیر اکبر آبادی، "کلیات عراقی" از ملا عراقی، "مثنوی رموز العاشقین" از حضرت طالب شاہ، "قصہ گوپی چند بھرتری" از لکچھمن داس، "سرود غیبی" از محمد علی جویا وغیرہ شامل ہیں، اب آپ منشی نول کشورکی مطبوعات ریختہ ڈیجیٹل لائبریری سے پڑھ سکتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets