aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ "تذکرہ راحت مولائی" محمد امداد صابری کی تصنیف ہے، جس میں مولانا عبد الحلیم راحت مولائی کے حالات زندگی ذکر کئے گئے ہیں، ان کے آباء واجداد اور ان کے خاندان کا تعارف کرایا گیا ہے، 1857میں وہ مرادآباد سیٹ سے انتخاب میں کانگریس کو شکست دے کر کامیاب ہوئے تھے، عوام ان سے بے پناہ محبت کرتے تھے، ان کے علاوہ مولانا عبدالوحید صدیقی جو راحت مولائی کے دوست اور اہم ترین صحافی تھے، ان کا بھی کتاب میں تعارف کرایا گیا ہے، اور کتاب کے مصنف امداد صابری کی خدمات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، راحت مولائی کی وفات کے بعد شائع شدہ مضامین کو بھی پیش کیا گیا ہے، تعزیتی پیغامات کو بھی شامل کیا گیا ہے، مختلف شعراء نے ان کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ہے، وہ بھی کتاب میں شامل ہے، جس میں حسن رضا تابانی اور اظہر عنایتی وغیرہ کا کلام شامل ہے، آخر میں ان کا کلام بھی شامل کیا گیا ہے، جس سے شاعری میں ان کی وقعت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets