aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
انتون پاؤلاو چ چیخوف روس کا عظیم فکشن نگار تھا ۔ 1884ء میں انیس برس کی عمر میں چیخوف کے قلمی نام سے مختصر افسانے لکھنے شروع کیے۔ شروع ہی سے اس کا ذہنی رجحان روسی زندگی کے روزمرہ کے معاملات کی طرف تھا۔ انسانی فطرت کی منفی صفات سفلہ پن، کمینہ پن اورایسی ہی چھوٹی چھوٹی باتوں پر اس نے شدید طنز کیا۔ اس کی تحریروں میں تاجر پیشہ، طلبہ، پادری، اساتذہ، حجام، مجسٹریٹ، اعصابی مریض، پاگل، اعلیٰ افسر، سرکاری افسر، غرض سب طبقوں کی تنگ نظری اور سادہ لوحی یوں ریکارڈ ہو گئی ہے کہ جیسے کیمرے نے زندگی کی تصویر کھینچ لی ہو۔ چیخوف کو جدید افسانہ نگاری کا امام سمجھا جاتا ہے۔زیر نظر کتاب چیخوف کا شاہکار ناول ہے جسے ظ انصاری نے ترجمہ کیا ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free