Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : ملک محمد جائسی

ایڈیٹر : گریرسن

ناشر : ایشیاٹک سوسائٹی، کولکاتا

مقام اشاعت : کولکاتا, انڈیا

سن اشاعت : 1896

زبان : English

موضوعات : شاعری

صفحات : 754

مترجم : گریرسن

معاون : سمن مشرا

the padumawati of malik mohammad jaisia
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

ملک محمد جائسی ہندوستان کے صوفی اور روحانی رہنما گزرے ہیں۔ آپ 1477ء میں اودھ کے جائس نامی قصبہ میں پیدا ہوئے، کہا جاتا ہے کہ جائسی کے پیر شاہ مبارک بودلے اور شاہ کمال تھے، بعض لوگ مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کو بھی ان کا مرشد مانتے ہیں، بہرحال جائسی صوفی سَنتوں کے رنگ میں رنگے ہوئے تھے، ان کی مشہور تصنیف پدماوت ہے جو 1540ء میں تحریر کی گئی۔ اس کتاب کے آخر میں ملک محمد نے بتایا ہے کہ وہ بوڑھا ہو چکا ہے۔ پدماوت کے شروعات میں انھوں نے شیر شاہ سوری کی مدح لکھی ہے۔ جامعہ عثمانیہ اور سالار جنگ کے کتب خانے کی قلمی کتابوں میں جائسی کی ایک تصنیف چتراولی یا چتروت بھی موجود ہے، جائسی نے بول چال کی اودھی کا استعمال کیا ہے۔ یوں تو تلسی داس نے رام چرت مانس رامائن بھی اودھی میں لکھی ہے لیکن اس میں اودھی کا وہ فطری روپ نہیں ہے جو جائسی یا دوسرے مثنوی نگاروں کے یہاں ملتا ہے۔ جائسی نے صوفی روایتوں کو عام لوگوں تک پہنچانے کے لئے شاعری کی ہے۔ ان کی شاعری نےانسانیت کا جذبہ پیدا کرنے میں بڑی مدد دی۔ جائسی نے پدماوت میں علاؤ الدین خلجی کو اعلیٰ کردار کے روپ میں پیش نہیں کیا بلکہ چتوڑ کے راجا رتن سین، گورا، بادل وغیرہ کے کردار کو اعلیٰ کردار بنا کر پیش کیا ہے۔ آپ 1542ء میں وفات پائے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے