Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : تبسم کاشمیری

اشاعت : 001

ناشر : چودھری بشیر احمد خان

سن اشاعت : 1975

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : نظم

صفحات : 95

معاون : جامعہ ہمدردہلی

تمثال
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

تبسم کاشمیری کا شعری مجموعہ "تمثال" اپنے نئے رنگ وآہنگ، تمثیلی پیرائیہ اظہار کے ساتھ قارئین کو متوجہ کرتا ہے۔ تبسم کاشمیری کی شاعرانہ خصوصیات کے متعلق انیس ناگی لکھتے ہیں کہ "تمثال میں جو لسانی شیوہ اختیار کیا گیا ہے۔ وہ کسی حد تک تجرباتی بھی ہے اور روایتی بھی، یہ دوہری کیفیت غالبا تبسم کاشمیری کے ذہنی تذبذب کا نتیجہ ہے۔ شاید اس لیے کہ بعض دفعہ وہ لسانی شیوے کے لیے تیور وضع کرنے کی بجائے مروجہ لسانی ترکیبات کو بروئے کار لاتا ہے، اور ایک ہی نظم میں الفاظ کی رسمی اور غیر رسمی دروبست، معانی کے اسلوب کو کسی قدر الجھا دیتی ہے۔ اس تذبذب کے باوجود وہ انشراح کے لیے زبان سے جدو جہد کرتا ہوا نظر آتا ہے اور الفاظ کی معنوی دلالت کے لیے ان کی نا تراشیدہ حالت سے بھی معانی آفرینی کرتا ہے۔"

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

ڈاکٹر تبسم کا شمیری اردو کے ممتاز نقاد، محقق شاعر اور ادبی مورخ ڈاکٹر تبسم کا شمیری کا اصل نام محمد صالحین ہے اور وہ  29 جولائی 1940ء کو پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1964ء میں اورینٹل کالج، پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کیا اور 1973 ء میں پی ایچ ڈی کی۔ علمی زندگی کا آغاز 1975ء میں شعبہ تاریخ ادبیات مسلمانان پاک و ہند، پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔ بعد ازاں ایم او کالج ، یونیورسٹی اورینٹل کالج اور اوسا کا یونیورسٹی آف فارن سٹڈیز جاپان کے شعبہ اردو سے وابستہ رہے۔ 2005ء میں اوسا کا یونیورسٹی سے ریٹائر ہوئے۔ شاعری، تحقیق اور تنقید کے میدانوں میں ڈاکٹر تبسم کاشمیری کی تقریباً بیس کتب شائع ہو چکی ہیں۔ تحقیقی حوالے سے کتاب ’’ادبی تحقیق کے اصول‘‘  1980ء میں مرتب کی گئی تھی۔ ادبی تاریخ کے حوالے سے ان کی کتاب’’ اردو ادب کی تاریخ‘‘ ہے جس کی ایک جلد 2003ء میں شائع ہوئی تھی۔ یہ جلد ’’آغاز سے 1857ء ‘‘ تک ہے۔ اس کے علاوہ ان کی کتاب ’’جاپان میں اردو‘‘ 2005ء میں شائع ہوئی۔ ناول ’’قصبہ کہانی‘‘ کے نام سے 1993 ء میں شائع ہوا۔ شاعری کے سلسلے میں تبسم کاشمیری کا پہلا مجموعہ ’’تمثال‘‘ تھا۔ اس کے بعد’’ نوحے تخت لہور کے‘‘ شائع ہوئی۔ پھر ’’پرندے، پھول، تالاب‘‘ شائع ہوئی جس میں کئی مجموعے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ’’کاسنی بارش میں دھوپ‘‘ اور ’’باز گشتوں کے پل پر‘‘ نظموں کے مجموعے ہیں۔۔ انہوں نے ہسپانوی شاعروں کے کلام اور جاپانی شاعروں کی ہیرو شیما  کے موضوع پر لکھی گئی نظموں کے ترجمے بھی کئے ہیں اور جدید جاپانی شعرأ پر بھی کام کیا ہے۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں 14 اگست 2013 ء کو انھیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔ لاہور میں قیام پذیر ہیں۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے