aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تبسم کاشمیری کا شعری مجموعہ "تمثال" اپنے نئے رنگ وآہنگ، تمثیلی پیرائیہ اظہار کے ساتھ قارئین کو متوجہ کرتا ہے۔ تبسم کاشمیری کی شاعرانہ خصوصیات کے متعلق انیس ناگی لکھتے ہیں کہ "تمثال میں جو لسانی شیوہ اختیار کیا گیا ہے۔ وہ کسی حد تک تجرباتی بھی ہے اور روایتی بھی، یہ دوہری کیفیت غالبا تبسم کاشمیری کے ذہنی تذبذب کا نتیجہ ہے۔ شاید اس لیے کہ بعض دفعہ وہ لسانی شیوے کے لیے تیور وضع کرنے کی بجائے مروجہ لسانی ترکیبات کو بروئے کار لاتا ہے، اور ایک ہی نظم میں الفاظ کی رسمی اور غیر رسمی دروبست، معانی کے اسلوب کو کسی قدر الجھا دیتی ہے۔ اس تذبذب کے باوجود وہ انشراح کے لیے زبان سے جدو جہد کرتا ہوا نظر آتا ہے اور الفاظ کی معنوی دلالت کے لیے ان کی نا تراشیدہ حالت سے بھی معانی آفرینی کرتا ہے۔"
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets