aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام اعزاز احمد اور تخلص آذر ہے۔ ۲۵؍دسمبر ۱۹۴۲ء کو بٹالہ (بھارت)میں پیدا ہوئے۔تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے (اردو) ،ایم اے (پنجابی) اور ایم اے (سیاسیات) کے علاوہ ایجوکیشن اور قانون کی ڈگریاں حاصل کیں۔کچھ عرصہ شعبہ تدریس سے اور کچھ عرصہ وکالت سے منسلک رہنے کے بعد ۱۹۷۴ء میں وزارت اطلاعات ونشریات کے ذیلی محکمے پاکستان نیشنل سینٹر میں بطور ریذیڈنٹ ڈائرکٹر کے منصب پر فائز رہے۔ بعدازاں بحیثیت ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل اسی محکمے سے وابستہ رہے۔ یہ اردو کے علاوہ پنجابی میں بھی شاعری کرتے ہیں ۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’دھیان کی سیڑھیاں‘(نظمیں ، غزلیں)، ’محبت شعلہ تھی‘(نظمیں اور گیت)، ’تتلی ، پھول اور چاند‘(بچوں کے لیے نظمیں اور گیت)، ’دھوپ کا گلابی رنگ‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:365
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets