aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ناقدین شعر وسخن کہتے ہیں مرثیہ دراصل بیانیہ شاعری ہے اور فن شعر کی ابتدا اسی ہوئی ہے۔ بعد میں اس کی شکلیں قصیدہ وغزل جیسی دوسری اصناف میں تبدیل ہوئیں۔ اس امر پر گفتگو سے الگ میرا خیال ہے کہ مرثیہ ایک مستند فن ہے جو آج بھی اسی طرح رائج ہے اور آج بھی اس کی ہئیت اور واقعیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بیانیہ شاعری کے ہونے سے کوئی انکار نہیں، تاہم اس کے ذریعہ اظہار عقیدت، خلوص اور رفتہ گان سے والہانہ وابستگی کی داستان کا اظہار کیا جاتا ہے۔ ہوش بلگرامی اپنے زمانے کے بہت ہی معتبر و مستند شعرا میں اپنی ایک پہچان رکھتے تھے۔ زیر نظر کتاب ’طوفان محبت‘ جناب ہوش بلگرامی کے مرثیوں کا مجموعہ ہے جو موجودہ وقت میں اردو ادب کے لئے ایک بیش بہا اثاثہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets