Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : دتا تریہ کیفی

ناشر : مطبع مفید عام، لاہور

سن اشاعت : 1908

زبان : Urdu

موضوعات : تاریخ, خود نوشت

ذیلی زمرہ جات : ہندوستانی تاریخ

صفحات : 114

معاون : سمن مشرا

توزک قیصری
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

کیفیؔ۔پنڈت برج موہن دتاتریہ نام اور کیفیؔ تخلص 3دسمبر 1866کو دہلی میں پیدا ہوئے ۔والد پنڈت کنہیا لال ریاست نابھ میں افسر پولیس تھے جن کا انتقال کیفی کی صغر سنی میں ہوگیا۔انہوں نے اپنے شوق اور محنت سے علم حاصل کیا ۔دور حاضرکے نہایت اعلیٰ پایہ کے ادیبوں اور شاعروں میں آپ کا شمار ہے ۔نہایت صلح کل اور مرنجان و مرنج پالیسی کے مالک اور بے حد خوش اخلاق ملنسار اور بے تعصب بزرگ تھے ۔عربی و فارسی کے فاضل انگریزی زبان کے ماہر اور اردو کے اعلیٰ پائے کے ادیب تھے سنسکرت و ہندی بھی بہت اچھی جانتے تھے ۔تصانیف یہ ہیں بھارت درپن (جو مسدس حالی کی طرز پر ہندوؤں کے لئے لکھی اخمخانہ کیفی۔پر تم رنگینی ۔شوکت ہند ۔توزک قیصری منشورات ۔کیفیہ ۔آئینہ ہند ۔جگ بیتی خمسہ کیفی ۔مرات خیال ناگزیر قیل و قال ۔عورت اور اس کی تعلیم چراغ ہدایت ۔پریم دیوی۔نہتا راجہ راج دلاری مراری دادا خیرہ آپ کا دیوان واردات کے نام سے چھپ چکا ہے ۔فن شعر میں مولانا حالی سے تلمذ تھا یکم نمبر1955کو دہلی کے قریب قصبہ غازی آباد میں وفات پائی ۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے