ترقی پسند تحریک سے وابستہ امتیازی اہمیت کے حامل شاعروں میں سے ہیں۔ انہوں نے نہ صرف ترقی پسند نظریات کو عام کرنے والی شاعری کی بلکہ تحریک کے ایک سرگرم کارکن کی حیثیت سے عوام کے درمیان کام بھی کیا۔
رونق نعمیم کی پیدائش 1933 کو سیوڑی مغربی بنگال میں ہوئی۔ رونق کے والد بنگلہ زبان میں شاعری کرتے تھے۔ چچا محمد اکرام اشرفی اور خالو عباس علی خاں اردو کے شاعر تھے۔ رونق نے ابتدا میں اپنے خالو سے ہی کلام پر اصلاح لی۔ رونق نے جس وقت شاعری شروع کی ترقی پسند تحریک اپنے عروج پر تھی لہذا انہوں نے اس کے نظریات سے متأثر ہوکر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اور ایک جدید معاشرے کے حق میں نظمیں لکھیں۔ ان کی نظمیں اور غزلیں تحریک کے آرگن میگزین ’شاہراہ‘ اور سجاد ظہیر کے ہفتہ وار رسالے ’عوامی دور‘ میں پابندی سے شائع ہوتی تھیں۔
رونق نعیم متعدد شعری مجموعے شائع ہوئے۔ کچھ کے نام یہ ہیں۔ ’دائرہ در دائرہ‘ ’پانی بہتا جائے‘ ’سمندر بولتا ہے‘ ’اداس جنگل‘