aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اداس نسلیں، عبد اللہ حسین کا تاریخی ناول ہے جسے انہوں نے 1963 ء میں تحریر کیا۔ عبدللہ حسین کو لوگ اسی ناول کی وجہ سے جانتے ہیں ۔ اور یہ ناول ان کا شاہکار ہے۔ جس نے ان کو اردو ادب میں ایک الگ پہچان دلائی۔اس ناول میں حکومت برطانیہ کا ہندوستان پر تسلط کو موضوع بنایا گیا ہے، جس میں ایک پورے عہد کی گویا کہ تاریخ سمائی ہوئی ہے۔ اس کی ابتدا 1857 ء کی جنگ عظیم سے ہوتی ہے اور وہیں ناول کااختتام قیام پاکستان پر ہوتا ہے۔ اس ناول میں 1857 کی جنگ آزادی اور جاگیردارانہ ذہنیت کا پھیلاو، کانگریس کی سیاست، آل انڈیا مسلم لیگ کی جد و جہد، جلیانوالہ باغ کا قتل عام، دوسری جنگ عیم7 اور اس کے ہندوستان پر اثرات، تقسیم ہند کے فسادات وغیرہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس ناول میں تین نسلوں کے کوائف کو بیان کیا گیا ہے۔ اس ناول کو لکھنے کے لئے عبد اللہ حسین کو جہاں تاریخ کا مستقل اور گہرامطالعہ کرنا پڑا وہیں اس دور میں جو لوگ موجود تھے اور ان واقعات کے عینی شاہد تھے ان سے وہ جا جاکر ملے اور پیدل اسفار کئے۔ ان کا مقصد تھا کہ اصلی حقائق کو بھی فکشن کا جامہ پہناکر وہ لوگوں کے سامنے پیش کریں۔ اداس نسلیں اردو ادب کا نہایت ہی اہم تاریخی ناول ہے جسے اردو سے محبت رکنےت والے ہر قاری کو پڑھنا چاہئے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free