aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’کلکتہ ایک رباب‘ نظم اتنی مشہور ہوئی کہ لوگ اسی نظم کی وجہ سے حرمت الاکرام کو جاننے لگے ۔ یہ نظم کلکتہ سے حرمت الاکرام کی محبت اور کلکتہ کو ایک نئی اور تخلیقی نظر سے دیکھنے کا ثبوت ہے ۔ حرمت الاکرام نے اور بھی نظمیں کہیں اور غزلیں بھی لیکن یہ نظم ان کی شناخت کا حوالہ بن گئی ۔
حرمت الاکرام کا اصل نام سید انصار حسین تھا ، وطن اعظم گڑھ ۔ ان کی پیدائش مرزاپور میں ۲ دسمبر ۱۹۲۸ کو ہوئی ۔ حرمت الاکرام کی بیشتر زندگی کلکتہ میں گزری اسی لئے کلکتہ کی زمین کے رنگ ان کی شاعری میں بس گئے ۔ ان کی شاعری کے متعدد مجموعے شائع ہوئے ۔ اجالوں کے گیت ، شہپر ، جلوۂ نمو اور شاخ آگہی نمایاں ہیں ۔ ۶ جنوری ۱۹۸۳ کو ان کی وفات ہوئی ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets