aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صغیر ملال 15 فروری، 1951ء میں راولپنڈی کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔انہوں نے بہت مختصر وقت میں بھرپور ادبی زندگی گزاری۔ ان سے ادبی حلقوں کو بہت سی توقعات وابستہ تھیں جو ان کی ناوقت موت کی وجہ سے ادھوری رہ گئیں۔ انگلیوں پر گنتی کا زمانہ"ان کے افسانوں کا مجموعہ ہے، اس مجموعہ میں ان کے بارہ افسانے شامل ہیں، جس میں"پیش رفت"، آثار"،"بکری کا بچہ"، شناخت، کج رو،کلام، معذور، باشندہ، آبادی،پیوند، آدم اور آفرینش شامل ہیں۔
صغیر ملال، تخلص ملال تھا۔۱۵؍فروری۱۹۵۱ء کو پید ا ہوئے۔ ان کا آبائی وطن راول پنڈی ہے۔ وہ شاعر کے علاوہ ادیب اور ناول نگار تھے۔ وہ کراچی میں ایک اشتہاری کمپنی سے وابستہ تھے۔ صغیر ملال۲۶؍جنوری۱۹۹۲ء کو ۳۱؍سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔ ان کا شعری مجموعہ’’اختلاف‘‘کے نام سے چھپ گیا ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:406
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets