aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس مختصر تاریخ میں سب سے پہلے ارود کی ابتدا ، پس منظر ، سیاسی سماجی ، معاشرتی پس منظر، اردو کی ابتدا، نظریات،اردو کے مختلف نام و رسم الخط، اصناف سخن کا مختصر تعارف پہلے باب میں بیان کیا گیا ہے۔ دوسرا باب اردو کی ابتدائی نشو ونما میں صوفیہ و بھکتوں کا حصہ اور اس میں صوفیہ حضرات اور بڑے بڑے بھکتوں کے بارے میں مخٹصر اطلاعات بیان کی گئی ہیں۔ تیسرا باب شمالی ہند میں اردو کا فروغ ااور چوتھا باب جنوبی ہند میں اردو کی نشو نما پھر بیجاپور ، گولکنڈہ ریاستوں کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ اس کے بعد دکن میں اردو نثر، ولی کا عہد پر لکھا گیا ۔ پانچواں باب شمالی ہند میں اردو ادب کی صبح صادق، چھٹا باب نیا مرکز لکھنو میں اردو کے فروغ کو بتایا گیا ہے۔ آٹھواں باب اردو نثر کے دو ادوار، دلی کالج اور مشتشرقین کی دلچسپی۔ اسی طرح سے پوری کتاب ہر ہر جیز کو الگ الگ بیان کرتی ہے اور نہ بہت زیادہ اختصار کو روا رکھا گیا ہے اور نہ ہی طوالت کو جگہ دی گئی ہے۔ اس لئے اردو ادب کی تاریخ کے مطالعہ کے شائقین کے لئے یہ ایک بہترین کتاب ہے جسے ہر ایک کو اپنے مطالعہ میں رکھنا چاہئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets