aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب میں خواتین کے کردار سے انکار ممکن نہیں ہے۔ہر دور میں خواتین زندگی کے ہر شعبہ میں مردوں کے شانہ بہ شانہ کھڑی نظر آتی ہیں۔پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ ادردو ادب کی ترقی میں عورتیں پیچھے رہ جائیں۔عورتوں نے دیگر شعبہ جات کی طرح اردو ادب میں بھی اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کیا ہے۔لیکن ابتد امیں کسی بھی ناقد ،مصنف نے ادب میں خواتین کے اس اہم کردار کی طرف توجہ نہیں دی۔زیر نظر کتاب " اردو ادب میں خواتین کا کردار" اس سلسلہ میں اہمیت کی حامل ہے کہ محترمہ رفیعہ سلطانہ نے خواتین کی ادبی کارناموں کا جائزہ لے کر،ان کی خدمات کو بہترین خراج پیش کیا ہے۔یہ کتاب اس لحاظ سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ یہ ایک تحقیقی کام ہے۔اس سے قبل ادب میں خواتین کی ادبی خدمات کا ذکرصرف "تذکروں" میں ملتا ہے ۔تذکروں میں بھی یہ ذکر مختصرا ہوا ہے۔جبکہ کتاب ہذا میں مصنفہ نے مختلف ادوارکے تحت شاعرات اور خواتین نثر نگار وں کے مکمل ادبی کارناموں کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا ہے۔ قدیم ادب کی نشوو نما دکن میں ہوئی ،دور قدیم جو اردو شاعری کا دور ہے اس لیے دکن میں بھی زیادہ شاعرات ملتی ہیں۔ دور جدید خاص تحقیق و کاوش سے مرتب کیا گیا ہے۔جس میں ادب کی مختلف اصناف بالخصوص ناول ،افسانہ اور شاعری کے الگ الگ باب قائم کرتے ہوئے مصنفہ نے خواتین کی ادبی خدمات کا تفصیلی و تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے۔اس طرح یہ کتاب اردو ادب میں خواتین کے اہم کردار پر تحقیقی و تنقیدی روشنی ڈالتی مستند اور معتبر ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets