aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس اردو ادب کی تاریخ میں مختصر طور پر اردو کے نظم و نثر کے مختلف ادوار کا جائزہ کیا گیا ہے۔ اس کی ترتیب مختلف امتحانات کے امیدواروں کی رہنمائی کے لئے عمل میں آئی ہے۔ اس کا مطالعہ کرنے سے اندازہ ہوگا کہ کوزے کو سمندر میں بند کردیا گیا ہے۔ آصناف شاعری سے لے کر قدیم و جدید تواریخ کو اس کے صفحات میں محفوط کیا گیا ہے۔ اس کے کل دو حصے ہیں پہلے حصے میں نظم اور دوسرے حصے میں نثر پر بات ہوئی ہے۔ نظمی حصے میں کل پندرہ ابواب ہیں ۔ ان میں آریائی زبانوں کا تاریخی خاکہ، ہندوستان میں لسانی زبان کا ارتقاء ، اصناف شاعری، شاعری کے اسکول ، دکن میں اردو شاعری ، شمالی ہند کے قدیم شعراء، شعراء دلی کا دوراول ، لکھنو کے شعراء، غزل کا زریں دور، لکھنو میں زبان کی اصلاح، مرثیہ گوئی، رامپور کا ادبی سنگم، اردو شاعری میں نئے رجحانات، غزل جدید ، اردو شاعری کا دور جدید ، اور اردو شاعری میں ترقی پسند تحریک پر کلام ہوا ہے۔ کتاب کے دوسرے حصے میں نثر پر بات ہوئی ہے ۔ اس میں کل دس ابواب ہیں اور اجمالی طور پر ان میں موضوع کی مکمل بحث سمیٹ دی گئی ہے۔ جن موضوعات کو اس حصے میں لیا ہے ان میں رفتار نثر اردو ، ایشیائی مصنفین، یورپین مصنفین، اردو نثر کا عہد زریں، ناول ، افسانہ ، ڈرامہ، تنقید اور طنزو مزاح وغیرہ جیسے موضوعات کو لے کر مفصل مباحثے ہوئے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets