aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "اردو افسانہ صورت و معنی" حمید شاہد کی تصنیف ہے، جس میں اردو افسانے کے اہم ترین پہلوؤں پر تنقیدی گفتگو کی گئی ہے، بیانیہ کی حقیقت کو مدلل انداز میں واضح کیا گیا ہے، ناول، ناولٹ، اور افسانہ تینوں کی حقیقت کو واضح کیا گیا ہے، اور تینوں اصناف کو افسانے کے ذیل میں شمار کئے جانے کی وکالت کی گئی ہے، کرداروں کی نوعیت اور افسانے کے اسالیب پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، حقیقت نگاری کا مفہوم واضح کیا گیا ہے، اردو افسانے کی سمعی روایت اور اس کے زوال پزیر ہونے کے اسباب بھی ذکر کئے گئے ہیں، افسانے کے آغاز و ارتقاء سے متعلق اہم اور تفصیلی معلومات پیش کی گئی ہیں، افسانے کو ثروت مند کرنے والوں کا تذکرہ کیا گیا ہے، عہد حاضر کے افسانے کی صورت حال کو واضح کیا گیا ہے، تخلیقی عمل ایک مکالمہ اس کتاب کا آخری مضمون ہے، جس میں حمید کے شاہد کے فن پر گفتگو کی گئی ہے، اس سے ان کی افسانہ نگاری کا معیار واضح ہوتا ہے، اس گفتگو میں منشا یاد، علی محمد فرشی، جلید عالی اور حمید شاہد وغیرہ شامل ہیں، کتاب افسانے کی تنقید میں اہم ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets