aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
افسانہ جدیدصنعتی اورمشینی دور کی پیداوارہے،اس کتاب میں افسانہ کی حقیقت و ماہیت، تعریف و تکنیک کے عناصر، پس منظر، سماجی و معاشرتی قدریں، پریم چند سے قبل افسانہ نگاروں کا جائزہ،اردو افسانہ اور داستانی روایت، رومانی تحریک اور افسانوی قدریں، پریم چند کی افسانہ گاری، جنگ آزادی تک اردو افسانے کا ارتقاء اور پھر آزادی کےبعد1986 تک کے افسانوں سے بحث کی گئی ہے،کتاب میں پریم چند کے بعد نمائندہ افسانہ نگاروں اور اہم رجحانات کا جائزہ لیا گیا ہےتاکہ افسانہ کےارتقاء کو نمایاں طور پر پیش کیا جا سکے، ساتھ ہی ساتھ تحریکات و رجحانات اور مغربی اثرات اور ان کی نوعیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے افسانہ کے موضوعات اور تکنیک میں ابھرنے والی تبدیلیوں کو بیان کیا گیا ہے،تاکہ قاری ان تمام تبدیلیوں سے واقفیت حاصل کر کے اس نتیجہ پر پہنچ سکے کہ ہر زمانے میں زندگی کی بدلتی ہوئی قدروں کے ساتھ افسانہ نے بھی ان تبدیلیوں کو قبول کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets