aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب میں 1980 کےبعد لکھے گئے اردو افسانوں کا جائزہ پیش کیا گیا ہے، چونکہ 1980 کے بعد لکھے گئے افسانوں کی رنگ ان کی خصوصیات اور سہل علامتوں کاا ستعمال کس طرح کیا گیا، 1980 کے بعد کے افسانوں میں پائی جانے والے، سیاسی شعور اور سماجی بصیرت کے تانے بانے کو ترقی پسند تحریک سے جوڑا گیا ہے، کتاب میں موجود مواد اس طرح ہے، پہلے باب میں اردو میں افسانہ نگاری کا مختصر جائزہ لیا گیا ہے، دوسرے باب میں جدیدیت اور مابعد جدیدت کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے، تیسرے باب میں1980 سے پہلے لکھے گئے افسانوں کاجائزہ لیا گیا ہے، چوتھے باب میں 1980 کے بعد لکھے گئے افسانوں پر تفصیل سے بحث کی گئی،1980 سے لیکر 2009 تک کے اکثر افسانہ نگاروں کا احاطہ کیا گیا ہے خاص کر خواتین افسانہ نگاروں کو الگ سے بیان کیا گیا ہےچناچہ پانچویں باب میں 1989 سے پہلے کی خواتین افسانہ نگاروں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ جبکہ، چھٹے باب میں1980 کے بعد کی اہم خواتین افسانہ نگاروں پر گفتگو کی گئی ہے، ساتویں باب میں 1980کے بعد کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے اور آٹھویں باب میں افسانہ نگاروں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، 1980 کے بعد کے افسانوں کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے موضوعات، زبان و بیان، تکنیک، اور اسلوب پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets