aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جنس کے موضوع کی صدیوں سے ادب میں خاص اہمیت رہی ہے۔ عورت اور مرد کا رشتہ ایک ازلی اور ابدی رشتہ ہے۔ آدم و حوا کے بنیادی گناہ اور بہشتِ گم گشتہ سے لے کر آج تک بھی ہر معاشرے میں جنس کا مسئلہ ایک بنیادی مسئلہ ہے۔ الہامی کتابوں میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے جن میں جنس کے رشتہ کو شرمناک نہیں بلکہ مقدس بتایا گیا ہے کہ اس سے حیات کی تجدید ہوتی ہے،اردو فکشن میں جنس نگاری کا باضابطہ آغاز انگارے کی اشاعت سے ہوا ، زیر نظر کتاب اردو افسانوں میں جنس نگاری کے حوالے سے ایک اہم کتاب ہے ، اس کتاب میں جنس نگاری کے رواج سے متعلق سیر حاصل بحث کی گئی ہے ،چنانچہ مصنف نے اس کتاب کو تین عناوین میں تقسیم کیا ہے ، شروع میں ادب میں جنس کے تذکرہ کے بارے میں کافی تحقیقی کلام کیا ہے،اس کے بعد اردو افسانے میں جنس نگاری پراہم مواد پیش کیا اور آخری حصے میں نمونے کے طور پر ان کہانیوں کو بھی پیش کیا ہے جن میں جنس نگاری کےعناصر پائے جاتےہیں ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free