aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر فرغانہ ۱۸؍جون۱۹۷۹ء کو صوبۂ راجستھان کے مرکزی اور بے حد خوبصورت شہر جے پور میں پیدا ہوئیں۔ان کا خاندان جے پور کا ایک متوسط خاندان ہے۔آپ کے والد کا نام جناب حافظ عبد الوحید اور والدہ کا نام نجمہ خاتون ہے۔آپ نے گریجویشن جے پور کے مہارانی کالج سے کیا اور پھر راجستھان یونیورسٹی جے پور سے گولڈ میڈل کے ساتھ ایم۔اے۔(اردو) کیا۔’’اردو ڈرامانگاری میں خواتین کا حصہ‘‘موضوع پر اسی یونیورسٹی سے ۲۰۰۱ء میں ایم۔فل۔ کی ڈگری حاصل کی اور ۲۰۰۴ء میں ’’اردو ڈراما آزادی کے بعد‘‘ موضوع پر پی ایچ۔ڈی۔کی سند حاصل کی۔مزید ۲۰۰۹ء میں کوٹہ اوپن یونیورسٹی سے BJMC کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔آپ کی تعلیم اور تربیت اعلیٰ معیار کی ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔
جہاں تک ملازمت کا سوال ہے، درس و تدریس آپ کا پیشہ ہے۔ابتدا سے ہی، پہلے اسکول میں دورانِ تعلیم تدریسی فرائض انجام دیے۔ دورانِ تعلیم ہی ۲۰۰۲ء میں بیکانیر یونیورسٹی میں بطور اسسٹنٹ لکچرر کام کیا۔۲۰۰۴ء میں پی ایچ۔ڈی۔ مکمل ہوتے ہی موہن لال سکھاڑیا یونیورسٹی اودے پور میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر ۲۰۰۴ء سے ۲۰۰۸ء تک کام کیا اور ہوسٹل میں وارڈن کے فرائض بھی انجام دیے۔ ۲۰۰۹ء سے ۲۰۱۰ء تک گروگووِند گورنمنٹ کالج بانسواڑہ میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر کام کیا۔اس کے بعد ۲۰۱۱ء سے ۲۰۱۶ء تک یو جی سی کی پنج سالہ پوسٹ ڈاکٹرال فیلوشپ فار ویمن کے تحت بعنوان ’’مابعد جدید اردو ادب کا تنقیدی مطالعہ ۱۹۸۰ء سے تاحال‘‘راجستھان یونیورسٹی جے پور کے شعبۂ اردو و فارسی میں ایک خودمختار پروجیکٹ پر کام کیا۔فی الحال آپ اپیکس یونیورسٹی، جے پور میں کام کررہی ہیں اور وہیں پر ہوسٹل میں وارڈن بھی ہیں۔
پڑھنا لکھنا، تصنیف وتالیف، درس و تدریس کے ساتھ جاری رہا جو آج تک پورے جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے کیوںکہ لکھنا پڑھنا آپ کا شوق اور جنون ہے۔اس کے بغیر ڈاکٹر فرغانہ کو اپنی زندگی بے معنی لگتی ہے۔ڈاکٹر فرغانہ اردو اور ہندی دونوں زبانوں میں تخلیقی اظہار کرتی ہیں۔صحافت سے بھی جڑی ہوئی ہیں اور این جی اوسے بھی۔۲۰۱۶ء میں IGNOU(اگنو) کے اسپیشل اسٹڈی سینٹرکی Co-ordinator بھی رہ چکی ہیں۔ہندوستان ہی نہیں بلکہ غیرملکی جرائد اور رسائل میں بھی آپ کی تخلیقات شائع ہوچکی ہیں۔
ڈاکٹر فرغانہ نے زیادہ تر تنقیدی مضامین لکھے ہیں۔اس کے علاوہ نثری نظمیں کافی لکھ چکی ہیں۔ غزلیں بھی لکھتی رہتی ہیں۔اب تک پچاس سے زائد مضامین اردو اور ہندی کو ملاکر مختلف رسائل میں شائع ہوچکے ہیں۔نثری نظمیں اور غزلیں بھی ساتھ ساتھ شائع ہوتی رہتی ہیں۔پچاس سے زائد نیشنل اور انٹرنیشنل کانفرنس میں بطور مقالہ نگار شرکت کرچکی ہیں۔حال ہی میں ڈاکٹر فرغانہ نے جناب سراج عظیم صاحب کے اصرار پر بچوں کے لیے نظم اور منی کہانیاںبھی لکھنا شروع کردیا ہے جو شائع بھی ہوچکی ہیں۔ ڈاکٹر فرغانہ نے ادب میں ایک نیا تجربہ کیا ہے انھوںنے اپنی نثری نظموں کو خوبصورت افسانچوں میں تبدیل کرنا شروع کیا ہے جس کی ادبی دنیا میں کافی پذیرائی بھی ہوئی ہے اور کافی لوگوںنے اس پہل کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس نئے تجربے کو سراہا ہے۔اب تک ڈاکٹر فرغانہ کی دو کتابیں منظرِ عام پر آچکی ہیںجن میں سے ایک کتاب کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے مالی تعاون دیا ہے اور دوسری کتاب کو قومی کونسل نے خریدا ہے۔کتابوںکے نام ہیں:۔
(۱) اردو ڈراما آزادی سے قبل(۲۰۱۶ئ)
(۲) اردو ڈراما آزادی کے بعد(۲۰۱۵ئ) انعام یافتہ راجستھان اردو اکیڈمی
مزید کئی کتابیں زیرِ ترتیب ہیں اور تصنیف و تالیف کا کام جاری ہے۔امید ہے کہ ڈاکٹر فرغانہ کی نئی تصانیف منظرِ عام پر آئیں گی اور ان کے اس کام سے صرف اردو ہی نہیں ہندی ادب کا دامن بھی وسیع ہوگا۔انھیں بہت سے انعامات و اعزازات سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets