aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تقسیِم ہند کے نتیجے میں ہونے والی ہجرت اتنی بڑی تعداد میں کہ اس سے پہلےلوگوں کو بے گھر ہوتے ہوئے چشم فلفک نے نہیں دیکھا اور یہ صرف جسمانی ہجرت نہ تھی کہ ایک جگہ سے اٹھے اور دوسری جگہ جا کر بیٹھ گئے ۔ اس ہجرت نے برصغیر کی عوام کو ذہنی اور نفسیاتی طور پر متاثر کیا ، معاشی ، تہذیبی اور مذہبی حوالے سے تو فرق پڑنا ہی تھا مگر ذہنی اور نفسیاتی طور پر بھی یہ لوگ مفلوج ہو کر رہ گئے۔ اس ہجرت سے صرف ہجرت کرنے والے ہی متاثر نہیں ہوئے بلکہ وہ لوگ بھی متاثر ہوئے جنھوں نے ہجرت نہیں کی اور اس ہجرت میں ان کو ظاہری طور پرتو کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں اٹھاناپڑامگر یہ لوگ بھی نفسیاتی حوالے سے بہت متاثر ہوئے ، اس سانحے کو شعراء نے اپنی غزلوں میں بیان کیا جس سے غزل کا مزاج تبدیل ہو گیا ،اس حادثے کو اور تقسیم کے دوران پیش آنے والے حالات کو اردو غزل میں جس طرح بیان کیا گیا ہے اس سے غزل کی اہمیت کے ساتھ ساتھ اس کی انفرادیت بھی نمایاں ہوتی ہے۔زیر نظر کتاب کو دہلی یونیورسٹی کے تحت ایم فل کے مقالہ کے طور پر لکھا گیا تھا ، تاہم کتابی شکل دیتے وقت کچھ ترمیم و اضافہ کرکے شائع کیا ،کتاب کے مقدمےمیں آزادی سے پہلے اردو غزل کا جائزہ لیا گیا ہے ، جس میں ،غزل کے تہذیبی عناصر اور ہند مغل مشترکہ تہذیب پر روشنی ڈالی گئی ہے ،اس کے بعد تقسیم ہند کی بنیاد تلاش کی گئی ،اور ان حالات کو بھی دیکھا گیا ہے ،جن کے تحت ہندوستان کی تقسیم ہوئی ، ساتھ ہی ساتھ آزادی کے بعد کے ذہنی تناؤ کے تناظر میں ہندو پاک کے متغزلانہ رویوں کا مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free