aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
رسم الخط اور املا دو الگ الگ بحثیں ہیں۔ نہ ہم رسم الخظ کو املا سے جوڑ کر اس کا صحیح تعین کر سکتے ہیں اور نہ ہی اس کے بر عکس ۔ رسم الخط "کسی زبان کو لکھنے کی معیاری صورت " کا نام ہے ۔ اور "رسم الخط کے مطابق ، صحت سے لکھنے " کا نام املا ہے ۔ املا کے سلسلے میں ہماری اردو زبان جو کہ ایک وکاسشیل زبان ہے ، نے اپنے اصول پر زیادہ توجہ نہیں دی ۔ اس کے مقابل دنیا کی ساری متمدن زبانوں نے اپنے املے پر خاص دھیان دیا اور اس کی صحیح صورت متعین کی ہے ۔ اردو کو یہ شرف بہت بعد میں حاصل ہوا ۔ جب کوئی لفظ غلط املے کے ساتھ رائج ہو جاتا ہے تو مرور زمانہ کے ساتھ عوام کے لئے وہ دلیل کے طور پر کام آتا ہے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ وقتا فوقتا زبان کے املا کی صحیح صورت کا تعین ہو تاکہ جو اغلاط رائج ہوچکی ہیں ان کی دوبارہ از سر نو تصحیح ہو سکے ۔ اس لئے املا کی تصحیح زبان کے لئے ضروری ہو جاتی ہے ۔۔ زیر نطر کتاب املا اور رسم الخط کے اصول و مسائل پر مبنی ایک عمدہ کتاب ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free