aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب ادب میں اسلوب کی حیثیت و اہمیت کو بتاتی ہے۔ دراصل نثر اور اسلوب دونوں ہی روز اول سے ہی ایک دوسرے کے ساتھ ہیں اورجب دنیا میں نثر کا وجود ہوا تو ساتھ ہی اسلوب کی بھی ایجاد ہوئی۔ دونوں کا رشتہ لازم و ملزوم کا ہے ، یہ کتاب بتاتی ہے کہ یہ لازمیت کیوں ہے۔ کتاب میں کل چار ابواب ہیں۔ پہلے باب میں نثر اور اسلوب نثر پر بات ہوئی ہے جبکہ دوسرے باب " روایت اور تجربے" کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ وجہی سے غالب تک کا احاطہ کرتا ہے اور دوسرے حصے میں سر سید سے پریم چند تک کے نثری اسالیب کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اور تیسرے حصے میں بیسویں صدی کے ان چند اہم صاحب اسلوب نثر نگاروں کے فن کا جائزہ لیا گیا ہے جن کی نثر کی مقبولیت عام ہے اور آخری میں اختتامیہ ہے جس میں تخلیق کی دل نشینی کے لئے اسلوب کی بنیادی اہمیت واضح کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets