aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو کی آخری کتاب انشا کی نثری پیروڈیوں کا مجموعہ ہے۔ جس میں ہمیں طنز و مزاح کا اعلی نمونہ دیکھنے کو ملتاہے۔ انشاء نے کتاب کے شروع میں "باعث تحریر آنکہ " میں لکھا ہے کہ یہ کتاب بالغوں کے لئے ہے ،ذہنی بالغوں کے لئے۔" یہ حقیقت بھی ہے کہ انشاء کی نثر ہر ایرے غیرے کی سمجھ سے پرے ہے۔ ان کی نثر سمجھنے کے لئے دقیق مطالعہ اور تاریخ و جغرافیائی سرحدوں ان کے کلچر پر بہت ہی گہری نظر ہونا لازمی ہے۔ انشاء نےجہاں شاعری میں سب کو پیچھے چھوڑا وہیں نثر لکھنے کے لئے جب قلم اٹھایا تو سب کی آنکھے کھلی کی کھلی رہ گئیں ۔ ان کی نثر تاریخی پس منظر پر ایک گہرا طنز ہے جس میں بٹوارے سے لیکر ہجرت تک کے مناظر کی تلخیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس کتاب میں نجمی کے 101 کارٹونوں کو بھی جگہ دی گئی ہے موقع و محل کے اعتبار سے ان کو چسپا کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اس کتاب میں جہاں جغرافیائی سرحدوں پر گہرا طنز ہے وہیں تاریخی پس مظر پر ایک تیکھا وار، اگر ایک طرف بادشاہوں پر مزاح ہے تو دوسری طرف ریاضی و سائنس پر گہری چوٹ ، غرض کہ ان کے یہاں کوئی ایسا موضوع نہیں جو ان کے مزاح اور طنز کی چوٹ سے بچ جائے ۔ انشاء جیسا طنز نگار روز نہیں پیدا ہوتا صدیوں میں جنم لیتا ہے۔ جو لوگ طنز و مزاح کے شائقین ہیں وہ انشاء کو ضرور پڑھنا چاہیں گے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets