aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شوکت جمال 1975 سے ملازمت کے سلسلے میں ریاض میں مقیم ہیں۔ سنجیدہ اور مزاحیہ شاعری کرتے ہیں۔ ان کا تعلق غیر منقسم ہندوستان کے ایک معروف خاندان سے ہے۔ والد محترم سید ابوظفرزین تصنیف اور صحافت کے میدان میں زیادہ سرگرم عمل رہے۔ بڑے بھائی ابوالفرح ہمایوں بھی معروف قلمکار ہیں۔
شوکت جمال حمد، نعت، سنجیدہ اور شگفتہ غزلیں، قطعات، پیروڈی، نظموں کے علاوہ نثر میں بھی طنزیہ اور مزاحیہ مضامین لکھتےہیں۔ سعودی عرب اور پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ امریکہ، کینیڈا، بحرین، امارات اور ہندوستان میں کئی مشاعروں اور شعری نششتوں میں اور مختلف ٹی وی چینلز کے مشاعروں اور ادبی محفلوں میں بھی شریک ہوتے رہے ہیں۔ ان کا مزاحیہ اور سنجیدہ کلام دنیا بھر کے ممتاز اخبارات، رسائل اور آن لائن جرائد میں بھی باقاعدگی سے شامل ہوتا رہا ہے۔ ’مزاح پلس‘ کے نام سے ایک فکاہیہ سہ ماہی رسالے کے مدیر اعلیٰ رہے۔ عالمی اردو مرکز جدہ کی ریاض شاخ کے منتظم اعلیٰ ہیں اور ’تخیل‘ ادبی فورم کی مجلس عاملہ میں شامل ہیں۔
تصانیف: ’’دیوانچہ‘‘،’’شوخ بیانی‘‘ ’’یہ وسائل تبسم ‘‘ ’’ایک لوہار کی‘‘ (شعری مجموعے ) اور 2013 میں ان کا مرتب کردہ انتخاب بعنوان ’’اردو کی شگفتہ شاعری اور ہمارے رسم و رواج‘‘ ’’تیہوہار‘‘بھی منظر عام پر آیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets