aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ضمیر اختر نقوی کا خمیر لکھنؤ کی تہذیبی سر زمین سے ہے، جس کی وجہ سے لکھنوی ثقافت کا گہرا اثر ان کی شخصیت میں نظر آتا ہے،اردو مرثیہ کی تاریخ پر ان کی گہری نظر تھی۔ زیر نظر کتاب "اردو مرثیہ پاکستان میں" دوحصوں پر مشتمل ہے، پہلے حصے میں ، پاکستان کے قیام سے پہلے لکھے گئے اردو کے مرثیوں پر تبصرہ کیا گیا ہے جبکہ دوسرے حصے میں جدید مرثیوں کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے۔ضمیر اختر نقوی نے مختلف علاقوں کے شعراکے مرثیوں کو سامنے رکھتے ہوئے ان کے حالات زندگی کو بیان کیا ہےساتھ ہی ساتھ ان کے مراثی کا نمونہ پیش کیا ہے اور پھر ان کی مرثیہ نگاری پر مختصر مگر جامع تنقید و تبصرہ بھی پیش کیا ہے۔ یہ کتاب ایک طرح سے اردو مرثیہ نگاروں کا تذکرہ ہے جس میں شعرا کی بڑی تعداد نظر آتی ہے۔
Zamir Akhtar Naqvi is an author research, poet, orator, critic and journalist from Pakistan. He belongs to the Sadaat-e-Gardezi family who came to the subcontinent through modern day Afghanistan.