Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : عبدالقادر سروری

ناشر : ایجوکیشنل بک ہاؤس، علی گڑھ

سن اشاعت : 1968

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : مثنوی تنقید

صفحات : 154

معاون : ریختہ

اردو مثنوی کا ارتقاء
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

اردو مثنوی کے جو قدیم ترین نمونے دستیاب ہیں وہ حضرت بابا فرید گنج شکر اور دیگر صوفیا سے منسوب ہیں۔اس سلسلے میں قطبن اور شیخ عبدالقدوس گنگوہی کے نام بھی قابل ذکر ہیں۔حضرت گیسو دراز، شاہ میراں جی شمس العشاق اور شاہ برہان الدین جانم وغیرہ کے نام اردو مثنوی کے باب میں اہمیت کے حامل ہیں۔اسی طرح مقیمی کی"چندر بدن و مہیار"امین کی"بہرام و حسن بانو"۔ملک خشنود کی "ہشت بہشت" اور"یوسف زلیخا"نصرتی کی "علی نامہ"وجہی کی "قطب مشتری"،ابن نشاطی کی"پھول بن"،غواصی کی"سیف الملوک و بدیع الجمال"اور"طوطی نامہ"طبعی کی "بہرام و گل اندام"،میر حسن کی"سحر البیان"اورپنڈت دیا شنکر نسیم کی"گلزار نسیم"وغیرہ نہایت اہم ہیں. زیر نظر کتاب میں اردو مثنوی کی ابتدا سے لیکرترقی پسند تک مثنویوں میں پیش آنے والی تبدیلی یا ترقی کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے، مثنوی کے ارتقائی سفرمیں پیش آنے والےرجحانات و خصوصیات کا تاریخی جائزہ لیا گیا ہے چنانچہ ہر عہد کی خصوصیات اور رجحانات کو واضح اندازمیں بیان کیا گیا ہے جس سےقاری کو ہر عہد کے حالات و تقاضے اور اس عہد میں مثنوی کی خصوصیات کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے