by Shabana Saleem
urdu mein khawateen ki khud nawisht sawaneh umariyan
Tajziyati Mutala
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Tajziyati Mutala
زندگی کے ہر شعبہ میں خواتین نے مردوں کے شانہ بہ شانہ ساتھ دیا ہے۔ تاریخ و تہذیب کے ابتدا سے ہی خواتین کے کارناموں کا تذکرہ کسی نہ کسی نہج پر ہوتا رہا ہے۔تجارت ہو یا حکومت، مذہب ہو یا ادب، ہر شعبہ میں خواتین نے اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔خواتین نے اسلامی جہاد ہو یا ملکی جہاد، ہر جہاد میں اپنی بہادری ،دلیری ،ایمانی و ملی جذبے کے ساتھ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ان کی اس بہادری کے قصوں کو بے شک قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ،داد و تحسین سے نوازا بھی جاتا ہے لیکن کوئی مربوط ،سوانح نہیں ملتی،حالانکہ خودنوشت سوانح لکھنے کا رواج کافی قدیم ہے ۔اس صنف میں ہمیں کئی سیاسی، ادبی ،مذہبی شخصیات کی خودنوشت مل جاتیں ہیں۔لیکن خواتین کی خودنوشت مشکل سے دستیاب ہیں۔اس ضمن میں پیش نظر ڈاکٹر شبانہ سلیم کی کتاب"خواتین کی خودنوشت کاتجزیاتی مطالعہ " اہمیت کی حامل ہے۔جس میں مصنفہ نے خواتین کے قلم کے جوہر سے عام قاری کو روشناس کروایا ہے۔مصنفہ نے اپنی کتاب کو چار ابواب میں منقسم کیا ہے۔اول خودنوشت کے فن پر روشنی ڈالی گئی ہے ،دوم 1945 سے 1901 ء کے دوران خواتین کی تحریر کردہ خود نوشتوں کا جائزہ لیا ہے۔باب سوم میں 1901ء کے بعد لکھی جانے والی خود نوشتوں کا تجزیاتی مطا لعہ اور باب چہارم میں خواتین کے خودنوشتوں کے اسلوب سے بحث کی گئی ہے۔اس طرح یہ کتاب خواتین کے قلم کی روانی ،ان کی فکر کی گہرائی اور گیرائی کے ساتھ اپنے عہد ،ماحول ، معاشرتی ،سماجی و گھریلو زندگی کی عکاس ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free