aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر سید رفیع الدین اشفاق نے 1955ء کے زمانے میں ناگپور یونیورسٹی سے اردو کی نعتیہ شاعری کے حوالے سے جو مقالہ لکھا وہ پاکستان میں 1976ء میں شائع ہُوا۔ ان کا یہ مقالہ 650صفحات سے زیادہ پر مشتمل ہے۔ طویل فہرست مشمولات اور اس موضوع پر پہلا مقالہ ہونے کی بنا پر اہلِ فکر کا موضوعِ سخن بن گیا۔ اس مقالے کے حوالے سے ڈاکٹر نجم الاسلام کہتے ہیں"بہرکیف بعض اہم شعرا کے نعتیہ کلام پر تبصرہ کے ضمن میں نعتیہ شاعری کے میلانات و رجحانات کے متعلق خاصے مفید نکات پیش کیے گئے ہیں۔ مصنف کا حاصل مطالعہ یہ ہے کہ دورِ جدید کے نعتیہ کلام میں حکیمانہ بصیرت، مصلحانہ تقدس، مجتہدانہ انداز اور شاعرانہ دلآویزیوں نے چار چاند لگا دیے ہیں۔ مختصر یہ کہ ایراد و ایزاد کی گنجائشوں کے باوجود یہ ایک اہم تحقیقی مقالہ ہے جو مفید معلومات اور مباحث سے پر ہے اور اس موضوع پر تقدم بھی رکھتا ہے۔" زیر نظر اردو میں نعتیہ شاعری پر پہلا تحقیقی مقالہ ہے۔ اس لئے اس کتاب کی کافی اہمیت ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free