aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہر زبان و ادب میں کچھ نہ کچھ نئے تجربے کئے جاتے ہیں تاکہ زبان کو زندہ رکھا جا سکے۔ جس زبان میں نئے تجربے ہونا بند ہو جاتے ہیں وہ زبان فرسودہ ہوکر ختم ہو جاتی ہے۔ فارسی شاعری میں اگر کلاسکل تجربات کو علاحدہ بھی کر دیا جائے اور جدید شاعری کی طرف نظر کی جائے تو اس نے بھی اپنے ادب میں نت نئے تجربے کئے اور جب اس کے پاس جربہ کرنے کی کوئی راہ نہ رہی تو اس نے سبک بازگشت کو اپنایا یعنی وہی سبک خراسانی جس میں صدیوں پہلے شاعری کی جا چکی تھی پھر یکا یک اس نے اپنی شاعری کو نیما یوشیج کے ذریعہ شعر نو سے متعارف کرایا پھر شعر سپید و شعر منثور سے ۔ یہی حال عربک شاعری نے کیا۔ اردو شاعری کی مدت اگرچہ کم ہے مگر اس نے بھی اپنی شاعری کو جدیدیت سے روشناس کرایا اور اس نے نظم معرا اور نظم آزاد جیسی صنف سخن سے خود کو متعارف کراتے ہوئے اپنی شاعری کو جلا بخشی۔ یہ کتاب اردو ادب میں نظم معرا اور نظم آزاد کو متعارف کرانے کی تحقیقی کاوشوں کا جائزہ ہے جس میں نظم معرا و نظم آزاد کے تاریخی ارتقاء کو مبحث بنایا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free