aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب در اصل رؤف پاریکھ صاحب کا لکھا ہوا پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے، جس کو بعد میں کتابی شکل میں پیش کیا گیا، اس کتاب میں ہندو پاک کی مختلف سیاسی تحریکات، تاریخی واقعات اور مخصوص سیاسی،سماجی و تہذیبی حالات نے اردو نثر میں مزاح پر جو اثرات مرتب کئے اس کا تذکرہ ہے اس مقالےکو مبسوط مقدمے کے ساتھ چھ ابواب میں منقسم کیا گیا ہے،مقدمہ میں ادب اور معاشرے کے حوالےسے گفتگو کی گئی ہے، پہلے باب میں 1857 تک کے سیاسی اور تاریخی حالات کو سرسری طور پر جائزہ لیا گیا ہے، دوسرے باب میں اردو نثر میں مزاح کا آغاز ، ابتدائی نقوش ، اور پس منظر بیان کیا گیا ہے، تیسرے باب میں اردو نثر میں مزاح کے ابھرتے خدو خال کا تذکرہ ہے، چوتھے باب میں اردو نثر کے عبوری دور میں جن حالات کے تحت مزاح تخلیق ہوا اس کا پس منظر پیش کیاگیا ہے۔ پانچویں باب میں اردو مزاح کا نقطہ عروج پیش کیا گیا ہے،جبکہ آخری باب میں تقسیم کےبعدہندوپاک کے مزاح میں فرق کو بیان کرتے ہوئے دونوں ممالک کاسیاسی ،سماجی اور تہذیبی پس منظر بیان کیا گیا ہے، اور ساری بحث کا خلاصہ اختتامیہ کےطورپر پیش کیا گیاہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets