aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سفینہ بیگم 11 جنوری 1989 کوہندستان کے دارالسلطنت دہلی میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے بی۔اے ، ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں ہندستان کی تاریخی دانشگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کیں۔ انھوں اردو ناول کی تنقید کو اپنا خصوصی میدان بنایا۔ وہ ناولوں پر مسلسل لکھتی رہتی ہیں۔ ناول کی تنقید کے علاوہ فکشن نگاری بھی ان کی تخلیقی جولان گاہ ہے۔ تیئس سال کی عمر میں انھوں نے اپنا پہلا ناول خلش ۲۰۱۲میں مکمل کیا۔ یہ ناول 2014 میں منظر عام پر آیا۔
اس ناول کے بعد سفینہ بیگم کے کئی افسانے بھی شائع ہوئے۔ مزید ان کے تنقیدی مقالے ہندو پاک کے مؤقر ادبی رسالوں میں جگہ پاتے رہے۔ ایک کتاب " اردو ناول : نظری و عملی تنقید" 2022 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب ناول کے نظری مباحث اور جزرس تجزیوں کی وجہ سے خاص اہمیت کی حامل ہے۔ نوجوان فکشن نگار کی حیثیت سے صوت وصدا کی دنیا نے بھی سفینہ کا خیر مقدم کیا، آل انڈیا ریڈیو آگرہ اور نئ دہلی نے ان کے کئی افسانے ریکارڈ کیے ۔
سفینہ بیگم ،مہاتما گاندھی کاشی ودیاپیٹھ وارانسی میں اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے درس و تدریس کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔
سفینہ بیگم کے افسانے اپنی جدت اور موضوع کے ساتھ مخصوص ٹریٹمنٹ کی وجہ سے اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ وہ سماجی سروکار اور نفسیاتی زاویے کے حامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets