aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ناولٹ انگریزی لفظ ہے۔ جس کے معنی مختصر ناول یا ناولچہ کے ہیں ۔ناول کے مقابلے میں ناولٹ کو اختصار کے لحاظ سے منفرد حیثیت حاصل ہے اور چھوٹے کینوس پر لکھے ناول کو "ناولٹ" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔گویا کہ ناولٹ کوئی علیحدہ صنف نہیں بلکہ چھوٹے ناول کی ایک شکل ہے،جس کا رواج نشاۃ ثانیہ سے قبل ایک مخصوص رجحان و میلان کے تحت ناولٹ کی شکل میں منظر عام پر آیا۔دیگر اصناف کی طرح اردو میں ناولٹ بھی مغرب سے ہی آیا ۔1960 کے بعد اردو میں کثیر تعداد میں ناولٹ شائع ہوئے ،جس میں کرشن چندر ، عصمت چغتائی، جیلانی بانو،خواجہ احمد عباس، عزیز احمد، انتظار حسین ،قاضی عبد الستار، حیات اللہ انصاری، سلیم اختر ، عبد اللہ حسین، قرۃ العین حیدر، وغیرہ کے ناولٹ کو کافی مقبولیت حاصل ہوئی اور ان حضرات کے ناولٹ میں مواد فن، اسلوب اور تکنیک ہر اعتبار سے ناولٹ نگاری کے باب میں قابل قدر اضافہ ہوا۔زیر نظر کتاب سید وجاہت حسین نے ناولٹ کے حوالے سے اردو کے مایہ ناز ادیبوں کے مضامین کو یکجا کیا ہے ، جن مضامین کو پڑھ کر اردو ناولٹ کے فن اس کے اسلوب ، ہیئت اور رجحانات کا پتہ چلتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free