aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قصیدہ نگاری کا فن نہایت ہی مشکل فن ہے جس میں کسی کی تعریف یا برائی بیان کی جاتی ہے اگر تعریف ہے تو اتنی موثر ہونا چاہئے کہ ممدوح کو مسند آئے اور صلہ دینے پر مجبور ہو جائے۔اور اگر برائی کی گئی ہے تو اسے اتنی بری لگے کہ برائی کا مقصد حل ہو جائے۔اس کتاب مین صنف قصیدہ کی ابتدا یعنی عربی قصائد اور اس کی نوعیت کے بارے میں بات کی گئی ہے اس کے بعد فارسی قصائد کو موضوع سخن بنایا گیا ہےاور اس کے عروج کی داستان کو بیان کیا گیا ہے۔اس کے بعد اردو قصائد کے ارتقاء پر بحث کی گئی ہے اور ذوق و سودا ، مومن و غالب اور محسن کے قاصائد پر سیر حاصل بحث کی گئ ہے۔ قصیدے کے اجزائے ترکیبی کو بھی بہت واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets