aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اُردو کی اصناف سخن میں رباعی ایک مشکل ترین صنف تصور کی جاتی ہے۔ یہ عربی لفظ ربع سے مشتق ہے جس کے معنی چار کے ہوتے ہیں،جبکہ شاعری کی اصطلاح میں رباعی چار مصرعوں والی وہ مختصر نظم ہے۔ جس کا پہلا ،دوسرا اور چوتھا مصرع ہم قافیہ ہو اور جس میں ایک ہی خیال یا موضوع کی ادائیگی ہو۔عبدالغفور نساخ ایک کثیرالجہات شخصیت کا نام ہے ۔وہ بہ یک وقت شاعر بھی ہیں اور تذکرہ نگار بھی ہیں ،خاکہ نگار بھی اور سوانح نگار بھی ،تنقید نگار ،قطعہ نگار اور معمہ نگار بھی لیکن اردو ادب میں جس چیز نے انہیں زندہ جاوید بنادیا وہ "انتخاب نقص "اور "سخن شعرا" ہے۔ زیر تبصرہ کتاب اردو رباعیات کا اولین دیوان (ترانہ خامہ)عبدالغفور نساخ کی رباعیات کا دیوان ہے جسے ڈاکٹر شاہد ساز نےمقدمہ کے ساتھ مرتب کیا ہے۔ اس مقدمہ میں انہوں نے عبدالغفور نساخ کا تفصیلی تعارف بھی پیش کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets