aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سرسید نے ہندوستانی عوام کو بہت کچھ دیا۔ ساتھ ہی انہو ں نے اردو ادب میں بھی کئی اصلاحات کیں۔ اردو میں کئی اصناف کا عروج ان سے اور ان کے ساتھیوں سے ہوتا ہے ۔فن مضمون نگاری میں وہ اپنی نظیر آپ تھے جو صحافت کا لازمی جز بنا ۔ یہ کتاب مصنف نے ان کے صحافت سے متعلق رقم کی ہے ۔سر سید کے عہد میں اردو صحافت اپنے شباب میں تھی ۔ انہوں نے اپنی صحافتی زندگی اپنے بھائی سید محمد خاں کے اخبار سیدالاخبار سے شروع کی تھی۔ یہ دہلی کا بہت ہی معروف اخبار تھا ۔ یہاں سے کئی اہم و تاریخی کتابوں کی اشاعت بھی عمل میں آئی تھی ۔اس کے بعد ان کے صحافتی خدمات سائنٹفک سوسائٹی کے اخبار میں سامنے آتی ہیں۔ اس کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ گزٹ میں بھی صحافت کا نیا معیار نظرآتا ہے ۔ ان سب کے سوا ان کا عظیم صحافتی کارنا مہ تہذیب الاخلا ق ہے ۔ جس کے مضامین آج بھی بھر پور معنویت کے ساتھ پڑھے جاتے ہیں ۔ الغر ض اس کتاب میں ان کی مکمل صحافتی خدمات کو بھر پور حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جو سرسید کے شیدائیوں اور ریسر چ اسکا لروں کے لیے بے حد مفید ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free